Jump to content

آہوں سے عیاں برق فشانی ہو جائے

From Wikisource
آہوں سے عیاں برق فشانی ہو جائے
by مرزا سلامت علی دبیر
294973آہوں سے عیاں برق فشانی ہو جائےمرزا سلامت علی دبیر

آہوں سے عیاں برق فشانی ہو جائے
غل رعد کا نالوں کی زبانی ہو جائے
اشکوں سے جھڑی لگے وہ شہ کے غم کی
ساون کی گھٹا شرم سے پانی ہو جائے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.