Jump to content

ادھورا ٹکڑا

From Wikisource
ادھورا ٹکڑا
by عظمت اللہ خاں
317718ادھورا ٹکڑاعظمت اللہ خاں

کیوں مجھے تیری چاہ ہے
اس کو کیوں پوچھئے

جس کی بوجھن کچھ نہیں
اس کو کیا بوجھئے

تجھ میں لاکھوں خوبیاں
کیوں کر کوئی گنائے

مرتے ہیں کس بات پر
کیوں کر کوئی بتائے

صورت تیری موہنی
من میں کھب کھب جائے

جوبن تیرا جوش پر
دل میں آگ لگائے

چال چھبیلی مست سی
ایک قیامت ڈھائے

بات سریلے گیت سی
دل کو ناچ نچائے


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.