Jump to content

الفت سے ہو خاک ہم کو لہنا

From Wikisource
الفت سے ہو خاک ہم کو لہنا
by شیخ قلندر بخش جرات
293811الفت سے ہو خاک ہم کو لہناشیخ قلندر بخش جرات

الفت سے ہو خاک ہم کو لہنا
قسمت میں تو ہے عذاب سہنا

دھیان اس کے میں ہم کو سر بہ زانو
آنکھیں کیے بند بیٹھے رہنا

منہ چاہئے چاہنے کو یوں جی
کیا تم نے کہا یہ پھر تو کہنا

اللہ رے سادگی کا عالم
درکار نہیں کچھ اس کو گہنہ

کر بند نہ اشک چشم تر کو
بہتر ناسور کا ہے بہنا

قائم رہے کیا عمارت دل
بنیاد میں تو پڑا ہے ڈھنا

شب گھر جو رہا مرے وہ مہماں
تھا صبح یہ کس ادا سے کہنا

طاقت نہ رہی بدن میں ہے ہے
قربان کیا تھا یاں کا رہنا

دل نے بھی دیا نہ ساتھ جرأتؔ
کیا دوش کسی کو دیجے لہنا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.