Jump to content

اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیں

From Wikisource
اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیں
by قلق میرٹھی
317094اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیںقلق میرٹھی

اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیں
اس طرح سے دنیا کو ترستے دیکھیں
بھولا نہیں بارش کا طریقہ تو اگر
آ سامنے ہم بھی تو برستے دیکھیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.