Jump to content

اے صبا کہہ بہار کی باتیں

From Wikisource
اے صبا کہہ بہار کی باتیں
by ناجی شاکر
311870اے صبا کہہ بہار کی باتیںناجی شاکر

اے صبا کہہ بہار کی باتیں
اس بت گل عذار کی باتیں

کس پہ چھوڑے نگاہ کا شہباز
کیا کرے ہے شکار کی باتیں

مہربانی سیں یا ہوں غصے سیں
پیاری لگتی ہیں یار کی باتیں

چھوڑتے کب ہیں نقد دل کوں صنم
جب یہ کرتے ہیں پیار کی باتیں

پوچھیے کچھ کہیں ہیں کچھ ناجیؔ
آ پڑیں روزگار کی باتیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.