اے غم زدہ ضبط کر کے چلنا
Appearance
اے غم زدہ ضبط کر کے چلنا
ہر گام ٹھہر ٹھہر کے چلنا
انداز غضب ہے یہ بتوں کا
ہاتھوں کو کمر پہ دھر کے چلنا
جاتے ہوئے اس گلی سے ہم کو
ہر گام اک آہ بھر کے چلنا
اے کبک کہاں تو اور وہ رفتار
پاوے گا نہ ایسا مر کے چلنا
اے مصحفیؔ کیوں دبوں نہ اس سے
عاشق کا ہے شیوہ ڈر کے چلنا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |