Jump to content

بخت نے پھر مجھے اس سال کھلائی ہولی

From Wikisource
بخت نے پھر مجھے اس سال کھلائی ہولی
by بھارتیندو ہریش چندر
303661بخت نے پھر مجھے اس سال کھلائی ہولیبھارتیندو ہریش چندر

بخت نے پھر مجھے اس سال کھلائی ہولی
سوز فرقت سے ز بس مجھ کو نہ بھائی ہولی
شعلۂ عشق بھڑکتا ہے تو کہتا ہوں رساؔ
دل جلانے کے لیے آہ یہ آئی ہولی


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.