بن بن کے بگڑ جائے گی تدبیر کہاں تک
Appearance
بن بن کے بگڑ جائے گی تدبیر کہاں تک
چکر میں رکھے گی مجھے تقدیر کہاں تک
کچھ غیر کی جانب نگہ ناز کی حد بھی
کھاتا رہے محفل میں کوئی تیر کہاں تک
جاتا ہوں اسے ڈھونڈنے محفل میں عدو کی
دیکھوں تو بگڑتی ہے یہ تقدیر کہاں تک
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |