بے کار نہ وقت کو گزارو یارو
Appearance
بے کار نہ وقت کو گزارو یارو
یوں سست پڑے پڑے نہ ہمت ہارو
برسات کی فصل میں ہے ورزش لازم
کچھ بھی نہ کرو تو مکھیاں ہی مارو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |