Jump to content

تاب و طاقت کو تو رخصت ہوئے مدت گزری

From Wikisource
تاب و طاقت کو تو رخصت ہوئے مدت گزری
by میر تقی میر
315129تاب و طاقت کو تو رخصت ہوئے مدت گزریمیر تقی میر

تاب و طاقت کو تو رخصت ہوئے مدت گزری
پند گو یوں ہی نہ کر اب خلل اوقات کے بیچ
زندگی کس کے بھروسے پہ محبت میں کروں
ایک دل غم زدہ ہے سو بھی ہے آفات کے بیچ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.