ترا عاشق مرے سوا ہے کون
Appearance
ترا عاشق مرے سوا ہے کون
بے وفا مجھ سا با وفا ہے کون
خیر میں آپ کا نہیں کوئی
کہئے تو غیر آپ کا ہے کون
سن کے لوگوں سے ذکر خیر مرا
بولے کیا جانے وہ بلا ہے کون
مجھ سے الفت تھی تجھ کو تجھ سے مجھے
دیکھ ثابت قدم رہا ہے کون
میری تعریف سن کے کہتے ہیں
ایسا یہ شخص یا خدا ہے کون
گر وہ دیں اپنے ہاتھ سے ساغر
لوں میں یہ کہہ کے پارسا ہے کون
جب کہا میں نے کوئی ہے عاشق
سن کے کہنے لگے وہ کیا ہے کون
میں نہ چاہوں تجھے تو چاہوں کسے
تجھ سا دل دار دل ربا ہے کون
گر نہیں تو تو یہ بتا مجھ کو
شوخ عیار پر جفا ہے کون
کس کو مرنے کا غیر کے غم ہے
رات دن اس میں مبتلا ہے کون
درد دل گر نہ میں کہوں تجھ سے
درد مندوں کی پھر دوا ہے کون
خوش مزاجی میں وضع داری میں
رنجؔ سا اور دوسرا ہے کون
This work was published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication. |