تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں
Appearance
تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں
خلا سے ربط بڑھایا ہوا سے باتیں کیں
کبھی ستاروں نے بھیجا ہمیں کوئی پیغام
تو مدتوں میں کسی آشنا سے باتیں کیں
ہماری خیر مناؤ کہ آج خود اس نے
بڑے خلوص بڑی التجا سے باتیں کیں
گناہگار تو رمز حریم تک پہنچے
ثواب والوں نے بانگ درا سے باتیں کیں
بہت سے وہ تھے جنہوں نے بتوں سے فیض اٹھائے
بہت سے وہ تھے جنہوں نے خدا سے باتیں کیں
نہ جانے کب سے سناتے تھے اس کو ہم احوال
نظر اٹھائی تو پھر ابتدا سے باتیں کیں
ہزار شعر کہے یوں تو کہنے والوں نے
کسی کسی نے دل مبتلا سے باتیں کیں
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |