Jump to content

تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کی

From Wikisource
تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کی
by ہادی مچھلی شہری
319213تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کیہادی مچھلی شہری

تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کی
کبھی اسے چھیڑ کر تو دیکھو جو لے مرے دل کی ساز میں ہے

ابھی تو اک قطرہ ہی گرا تھا کہ جس سے ہلچل میں ہے زمانہ
خدا ہی جانے کہ کتنی قوت دل حزیں کے گداز میں ہے

الٰہی خیر اس کے سنگ در کی نہ ہو کہیں صرف شوق وہ بھی
کہ ذوق سجدہ کی ایک دنیا مری جبین نیاز میں ہے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.