تو کیوں پاس سے اٹھ چلا بیٹھے بیٹھے
Appearance
تو کیوں پاس سے اٹھ چلا بیٹھے بیٹھے
ہوا تجھ کو کیا بے وفا بیٹھے بیٹھے
وہ آتے ہی آتے رہے پر قلق سے
مرا کام ہی ہو گیا بیٹھے بیٹھے
اٹھاتے ہو کیوں اپنی محفل سے مجھ کو
لیا میں نے کیا آپ کا بیٹھے بیٹھے
کرے سعی کچھ اٹھ کے اس کو سے اے دل
یہ حاصل ہوا مدعا بیٹھے بیٹھے
وو اس لطف سے گالیاں دے گئے ہیں
کیا کرتے ہیں ہم دعا بیٹھے بیٹھے
ذرا گھر سے باہر نکل مان کہنا
نہ ہوگا کوئی مبتلا بیٹھے بیٹھے
نہ اٹھا گیا دل کے ہاتھوں سے تسکیںؔ
کہا اس نے جو سب سنا بیٹھے بیٹھے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |