جا کہے کوئے یار میں کوئی
Appearance
جا کہے کوئے یار میں کوئی
مر گیا انتظار میں کوئی
چھوڑ سو کام آ پہنچ ساقی
جاں بہ لب ہے خمار میں کوئی
وہ بھی کیا رات تھی کہ سوتا تھا
سر رکھے اس کنار میں کوئی
مت گزر خاک پر شہیدوں کی
چین لے ٹک مزار میں کوئی
کیوں بیاںؔ سیر باغ کی رخصت
نہیں دیتا بہار میں کوئی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |