جب سے ان سے اپنا یارانہ ہوا
Appearance
جب سے ان سے اپنا یارانہ ہوا
اپنا دل اپنوں سے بیگانہ ہوا
دل میں جب سے وہ ہوئے مسند نشیں
یک بیک آباد ویرانہ ہوا
یار کے در کی گدائی کیا ملی
اب مزاج اپنا یہ شاہانہ ہوا
جو فراق یار میں آنسو بہا
گر کے دامن میں وہ دردانہ ہوا
آپ کا عاشق فقط میں ہی نہیں
اک زمانہ ہے جو دیوانہ ہوا
میرے گھر جب سے کہ تم آنے لگے
غیرت جنت یہ کاشانہ ہوا
شمع روئے احمد مختار پر
یہ دل دیوانہ پروانہ ہوا
جام مے لینے نہ پایا تھا ابھی
دیکھ کر ساقی کو مستانہ ہوا
اے صبا آتی ہے تجھ سے بوئے دوست
یار کے گیسو میں کیا شانہ ہوا
دم بدم آنے لگے دل میں مرے
غم کدہ ان کا جلو خانہ ہوا
بڑھ گیا ہے اس قدر جوش جنوں
ہر جگہ میرا ہی افسانہ ہوا
دیکھ لی دنیا کی حالت اے قمرؔ
آج کل اپنا یہی بیگانہ ہوا
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |