Jump to content

جب ہوا وعدہ اور وفا نہ ہوا

From Wikisource
جب ہوا وعدہ اور وفا نہ ہوا
by محمود رامپوری
324499جب ہوا وعدہ اور وفا نہ ہوامحمود رامپوری

جب ہوا وعدہ اور وفا نہ ہوا
پھر برابر ہے وہ ہوا نہ ہوا

کس سے ہوگی جو کی وفا میں نے
کس کا ہوگا وہ جب مرا نہ ہوا

تم سلامت رہو زمانے میں
میری کیا میں ہوا ہوا نہ ہوا

غیر کے بدلے چھوڑتے ہو مجھے
وہ اگر خوگر جفا نہ ہوا

جان دینی قبول کی ہم نے
دل لگانے کا جو صلہ نہ ہوا

جب کہا اس نے آج کیوں چپ ہو
پھر شکایت کا حوصلہ نہ ہوا

جس کے محمودؔ وہ ہوئے دشمن
اس کا پھر کوئی آشنا نہ ہوا


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.