Jump to content

جتنا کوئی تجھ سے یار ہوگا

From Wikisource
جتنا کوئی تجھ سے یار ہوگا
by میر سوز
306881جتنا کوئی تجھ سے یار ہوگامیر سوز

جتنا کوئی تجھ سے یار ہوگا
اتنا ہی خراب و خوار ہوگا

ہر روز ہو روز عید تو بھی
تو مجھ سے نہ ہم کنار ہوگا

بس دل اتنا تڑپ نہ چپ رہ
تجھ کو بھی کہیں قرار ہوگا

دیکھے جو کوئی چمن میں تجھ کو
گل اس کی نظر میں خار ہوگا

شکوے میں ہو جس کے خون کی بو
تیرا ہی وہ دل فگار ہوگا

ناصح نہ ہو گریہ سے جو مانع
میرا وہی غم گسار ہوگا

جا یار شتاب سوزؔ سے مل
تیرا اسے انتظار ہوگا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.