جذبہ میں سلوک اور نفی میں ہے جو اثبات
Appearance
جذبہ میں سلوک اور نفی میں ہے جو اثبات
اے سالک مجذوب یہ ہے سیر مقامات
تجدید مثالی میں ہے تفرید مجرد
توحید ہے یہ اور ہیں بے صرفہ خیالات
بے رنگ میں نیرنگ ہے وحدت میں ہے کثرت
اعداد ہوں افراد جو ہو ترک اضافات
خلوت میں ہوا جلوہ سفر میں بھی وطن ہے
آفاق میں انفس ہے الوالعزم کمالات
آغاز میں انجام ہے فرجام میں آرام
اے سالک شطار بدایات نہایات
تفریق میں ہے جمع تجلی میں ہوا ستر
تحقیق میں تعریف ہے تقلید حکایات
مستوری میں مستی ہے یہاں سہو میں ہے محو
اے ساقیٔ شوریدہ و عریان خرابات
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |