Jump to content

جس نے تجھ حسن پر نگاہ کیا

From Wikisource
جس نے تجھ حسن پر نگاہ کیا
by سراج اورنگ آبادی
294470جس نے تجھ حسن پر نگاہ کیاسراج اورنگ آبادی

جس نے تجھ حسن پر نگاہ کیا
نور خورشید فرش راہ کیا

حق نے اپنے کرم ستی مج کوں
ملک خوبی کا پادشاہ کیا

مشق غفلت سے تیرہ باطن نے
صفحۂ زندگی سیاہ کیا

حوض کوثر کا تشنہ لب کب ہے
اس زنخداں کی جس نے چاہ کیا

کوچۂ زلف میں گیا جب دل
برگ سنبل کوں زاد راہ کیا

برق خرمن ہے جان دشمن کا
درد سیں جس نے ایک آہ کیا

مت جلا اب سراجؔ کوں ظالم
شعلۂ غم کوں عذر خواہ کیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.