Jump to content

جو جا کے نہ آئے پھر جوانی ہے یہ شے

From Wikisource
جو جا کے نہ آئے پھر جوانی ہے یہ شے
by قلق میرٹھی
317061جو جا کے نہ آئے پھر جوانی ہے یہ شےقلق میرٹھی

جو جا کے نہ آئے پھر جوانی ہے یہ شے
پر حیف نصیب رائیگانی ہے یہ شے
کیا جان کی فکر لینی دینی ہے یہ چیز
کیا دل کا خیال آنی جانی ہے یہ شے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.