جگ میں آ کر ادھر ادھر دیکھا
Appearance
جگ میں آ کر ادھر ادھر دیکھا
تو ہی آیا نظر جدھر دیکھا
جان سے ہو گئے بدن خالی
جس طرف تو نے آنکھ بھر دیکھا
نالہ فریاد آہ اور زاری
آپ سے ہو سکا سو کر دیکھا
ان لبوں نے نہ کی مسیحائی
ہم نے سو سو طرح سے مر دیکھا
زور عاشق مزاج ہے کوئی
دردؔ کو قصہ مختصر دیکھا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |