Jump to content

دشمن جوانیوں کی یہ آشنائیاں ہیں

From Wikisource
دشمن جوانیوں کی یہ آشنائیاں ہیں
by چراغ حسن حسرت
304724دشمن جوانیوں کی یہ آشنائیاں ہیںچراغ حسن حسرت

دشمن جوانیوں کی یہ آشنائیاں ہیں
ان آشنائیوں میں کیا کیا برائیاں ہیں

حسرتؔ کہو کہ کس سے آنکھیں لڑائیاں ہیں
ہونٹوں پہ سرد آہیں منہ پہ ہوائیاں ہیں

یا دل ستانیاں تھیں اور مہربانیاں تھیں
یا کج ادائیاں ہیں یا بے وفائیاں ہیں

قسمت کی کیا شکایت تقدیر کا گلا کیا
جتنی برائیاں ہیں دل کی برائیاں ہیں


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.