دل جلوں سے دل لگی اچھی نہیں
Appearance
دل جلوں سے دل لگی اچھی نہیں
رونے والوں سے ہنسی اچھی نہیں
منہ بناتا ہے برا کیوں وقت وعظ
آج واعظ تو نے پی اچھی نہیں
زلف یار اتنا نہ رکھ دل سے لگاؤ
دوستی نادان کی اچھی نہیں
بت کدے سے مے کدہ اچھا مرا
بے خودی اچھی خودی اچھی نہیں
مفلسوں کی زندگی کا ذکر کیا
مفلسی کی موت بھی اچھی نہیں
اس قدر کھینچتی ہے کیوں اے زلف یار
لے کے دل اتنی کجی اچھی نہیں
آئیں میری بزم ماتم میں وہ کیا
ہاتھ میں منہدی رچی اچھی نہیں
شیخ کو دے دو مے بے رنگ و بو
اس کی قسمت سے کھینچی اچھی نہیں
اک حسیں ہو دل کے بہلانے کو روز
روز کی یہ دل لگی اچھی نہیں
ذرہ ذرہ آفتاب حشر ہے
حشر اچھا وہ گلی اچھی نہیں
اہل محشر سے نہ الجھو تم ریاضؔ
حشر میں دیوانگی اچھی نہیں
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |