Jump to content

دنیا کرتی ہے آدمی کو برباد

From Wikisource
دنیا کرتی ہے آدمی کو برباد
by اکبر الہ آبادی
319884دنیا کرتی ہے آدمی کو برباداکبر الہ آبادی

دنیا کرتی ہے آدمی کو برباد
افکار سے رہتی ہے طبیعت ناشاد
دو چیزیں ہیں بس محافظ دل کی
عقبیٰ کا تصور اور اللہ کی یاد


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.