دیکھ مجھے طبیب آج پوچھا جو حالت مزاج
Appearance
دیکھ مجھے طبیب آج پوچھا جو حالت مزاج
کہنے لگا کہ لا علاج بندہ ہوں میں خدا نہیں
چہرہ ترا بھی زرد ہے آہ لبوں پہ سرد ہے
یہ تو میاں وہ درد ہے جس کی کوئی دوا نہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |