Jump to content

ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے

From Wikisource
ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے
by رزمی صدیقی
319736ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائےرزمی صدیقی

ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے
تو کیا عجب ہے کہ انساں وزیر بن جائے

جو کام چور ہو بچے کرائے پر لے لے
انہیں صدائیں سکھا لے فقیر بن جائے

جوان رند جو ہو روزگار سے محروم
مرید مجمع کرے اور پیر بن جائے

کچھ اشتہار ہوں کچھ پگڑیاں اچھالنے کو
یہ خاکسار بھی پھر تو مدیر بن جائے

وہ بدگماں ہیں ولایت کی لڑکیوں سے بہت
ہے ڈر انہیں کہ نہ شوہر سفیر بن جائے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.