رسماً ہی ان کو نالۂ دل کی خبر تو ہو
Appearance
رسماً ہی ان کو نالۂ دل کی خبر تو ہو
یعنی اثر نہ ہو تو فریب اثر تو ہو
ہم بھی تمہاری بزم میں ہیں درخور کرم
اچھا وہ مستقل نہ سہی اک نظر تو ہو
کیا فرض ہے کہ ہم نہ ہوں تقدیر آزما
دنیا پڑی ہوئی ہے در یار پر تو ہو
سب کہہ رہے ہیں ہم پہ گراں ہے شب فراق
اس کا بھی کچھ علاج کریں گے سحر تو ہو
سیمابؔ آدھی رات کو آئیں وہ بے قرار
تیری دعائے نیم شبی میں اثر تو ہو
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |