رنگ گفتگو
Appearance
ناز تھا خوبئ گفتار پہ مجھ کو لیکن
آج پھولوں نے پکارا مجھے رنگ و بو سے
تو نظر آیا کہ پتھر بھی زباں رکھتے ہیں
ہر مکاں مکینوں کی ہے تفسیر نظر
شوکت شاہ کا عنوان بنا اس کا محل
سنگ دیوار نے دی اس کے تحفظ کو زباں
جھونپڑی غربت مزدور کی ہے مرثیہ خواں
چیتھڑے چیختے ہیں جیب کی ناداری پر
آبلہ پائی سے آتی ہے سفر کی خوشبو
گرد ملبوس سے ملتی ہے مسافر کی خبر
کس کی آواز سنوں کس کی صدا پر بولوں
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |