Jump to content

ساقی نامہ (نظم طباطبائی)

From Wikisource
ساقی نامہ
by نظم طباطبائی
317765ساقی نامہنظم طباطبائی

نہیں یہ عہد اور ہے ساقی
اہل یورپ کا دور ہے ساقی
کی ہے کوشش انہوں نے خاطر خواہ
پائی ہے مدتوں میں ہند کی راہ
کر کے زحمت جو آئے اتنی دور
محض ترویج بادہ تھی منظور
جو مسلماں ہیں امت انگریز
مے کشی سے انہیں نہیں پرہیز
بادہ خواری کا شغل گھر گھر ہے
اور تاڑی تو شیر مادر ہے
پہلے پاسی چمار پیتے تھے
مردم بے وقار پیتے تھے
اب تو اہل علوم پیتے ہیں
ماحیان رسوم پیتے ہیں


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.