سورۃ الفتح
تعارف سورت
[edit]عربی متن
[edit]اردو تراجم
[edit]احمد علی
[edit]شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
بے شک ہم نے آپ کو کھلم کھلا فتح دی (۱) تاکہ آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دے اور اپنی نعمت آپ پر تمام کر دے اور تاکہ آپ کو سیدھے راستہ پر چلائے (۲) اور تاکہ الله آپ کی زبردست مدد کرے (۳) وہی تو ہے جس نے ایمانداروں کے دلو ں میں اطمینان اتارا تاکہ ان کا ایمان اور زیادہ ہو جائے اور آسمانوں اور زمین کے لشکر سب الله ہی کے ہیں اور الله خبردار حکمت والا ہے (۴) تاکہ ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بہشتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے اور ان پر سے ان کے گناہ دور کر دے گا اور الله کے ہاں یہ بڑی کامیابی ہے (۵) اور تاکہ منافق مردوں اور عورتوں کواور مشرک مردوں اور عورتوں کو عذاب دے جو الله کے بارے میں براگمان رکھتے ہیں انہیں پر بری گردش ہے اور الله نے ان پر غضب نازل کیا اور ان پر لعنت کی اوران کے لیے دوزخ تیار کر رکھا ہےاور وہ برا ٹھکانہ ہے (۶) اور الله ہی کے سب لشکر آسمانوں اور زمین میں ہیں اور الله بڑا غالب حکمت والا ہے (۷) بے شک ہم نے آپ کو گواہ بناکر بھیجا اور خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا (۸) تاکہ تم الله پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس کی مدد کرو اور اس کی عزت کرو اور صبح اور شام اس کی پاکی بیان کرو (۹) بے شک جو لوگ آپ سے بیعت کر رہے ہیں وہ الله ہی سے بیعت کر رہے ہیں ان کے ہاتھوں پر الله کا ہاتھ ہے پس جو اس عہد کو) تو ڑ دے گا سو توڑنے کا وبال خود اسی پر ہو گا اور جو وہ عہد پورا کرے گا جو اس نے الله سے کیا ہے سو عقریب وہ اسے بہت بڑا اجر دے گا (۱۰) عنقریب آ پ سے وہ لوگ کہیں گے جو بدویوں میں سے پیچھے رہ گئے تھے کہ ہمیں ہمارے اور اہل و عیال نے مشغول رکھا ہے آپ ہمارے لیے مغفرت مانگیئے وہ اپنی زبانوں سے وہ بات کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہے کہدو وہ کون ہے جو الله کے سامنے تمہارے لیے کسی چیز کا (کچھ بھی) اختیار رکھتا ہوگا اگر الله تمہیں کوئی نقصان یا کوئی نفع پہنچانا چاہے بلکہ الله تمہارے سب اعمال پر خبردار ہے (۱۱) بلکہ تم نے خیال کیا تھا کہ رسول الله اور مسلمان اپنے گھر والوں کی طرف کبھی بھی واپس نہ لوٹیں گے اور تمہارے دلوں میں یہ بات اچھی معلوم ہوئی اور تم نے بہت برا گمان کیا اور تم ہلاک ہونے والے لوگ تھے (۱۲) اورجو لوگ الله اور اس کے رسول پر ایمان نہیں لائے سو ہم نے ایسے کافروں کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے (۱۳) اور آسمانوں اور زمین کی حکومت الله ہی کے لیے ہے وہ جسے چاہے بخشے اورجسے چاہے عذاب دے اور الله بخشنے والا بڑا مہربان ہے (۱۴) عنقریب کہیں گے وہ لوگ جو پیچھے رہ گئے تھے جب تم غنیمتوں کی طرف ان کے لینے کے لیے جانے لگو گے کہ ہمیں چھوڑو ہم تمہارے ساتھ چلیں وہ چاہتے ہیں کہ الله کا حکم بدل دیں کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہ چلو گے الله نے اس سے پہلے ہی ایسا فرما دیا ہے پس وہ کہیں گے کہ (نہیں) بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو بلکہ وہ لوگ بات ہی کم سمجھتے ہیں (۱۵) ان پیچھے رہ جکانے والے بدوؤں سے کہہ دو کہ بہت جلد تمہیں ایک سخت جنگجو قوم سے لڑنے کے لیے بلایا جائے گا تم ان سے لڑو گے یا وہ اطاعت قبول کر لے گی پھر اگر تم نے حکم مان لیا تو الله تمہیں بہت ہی اچھا انعام دے گا اور اگر تم پھر گئے جیسا کہ پہلے پھر گئے تھے تو تمہیں سخت عذاب دے گا (۱۶) نہ اندھے پر کچھ گناہ ہے اور نہ لنگڑے ہی پرکچھ گناہ ہے اور نہ بیمار ی پرکچھ گناہے ہے اور جوکوئی الله اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا تو اسے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور جو نافرمانی کرے گا اسے سخت سزا دے گا (۱۷) بے شک الله مسلمانوں سے راضی ہوا جب وہ آپ سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے پھر اس نے جان لیا جو کچھ ان کے دلو ں میں تھا پس اس نے ان پر اطمینان نازل کر دیا اور انہیں جلد ہی فتح دے دی (۱۸) اوربہت سی غنیمتیں بھی دے گا جنہیں وہ لیں گے اور الله زبردست حکمت والا ہے (۱۹) الله نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ کیا ہے جنہیں تم حاصل کرو گے پھر تمہیں اس نے یہ جلدی دےدی اوراس نےتم سے لوگوں کے ہاتھ روک دیئے اور تاکہ ایمان لانے والوں کے لیے یہ ایک نشان ہو اور تاکہ تم سیدھے راستہ پر چلائے (۲۰) اور بھی فتوحات ہیں کہ جو( اب تک) تمہارے بس میں نہیں آئیں البتہ الله کے بس میں ہیں اور الله ہر چیز پر قادر ہے (۲۱) اور اگر کافر تم سے لڑتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ پڑتے پھر نہ کوئی حمایتی پاتے نہ کوئی مددگار (۲۲) الله کا قدیم دستور پہلے سے یونہی چلا آتا ہے اور تو اس کے دستور کو بدلا ہوا نہ پائے گا (۲۳) اوروہی ہے جس نے وادی مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیے اس کے بعد اس نے تمہیں ان پر غالب کر دیا تھا اور الله ان سب باتوں کو جو تم کر رہے تھے دیکھ رہا تھا (۲۴) وہ تو وہی ہیں جنہوں نے انکار کیا اور تمہیں مسجد حرام سے روکا اور قربانی کے جانوروں کو روکے رکھا اس سے کہ وہ اپنی قربان گاہ تک پہنچیں اور اگر کچھ مرد ایمان والے اور عورتیں ایمان والی نہ ہوتیں جنہیں تم نہیں جانتے تھے کہ تم انہیں پامال کر دیتے پھر ان کی طرف سے تم پر نادانستگی سے الزام آتا (تو تمہیں لڑنے سے نہ روکا جاتا) تاکہ الله اپنی رحمت میں جسے چاہے داخل کرے اگر وہ ٹل گئے ہوتے تو ہم ان میں سے جو کافر ہیں انہیں دردناک عذاب دیتے (۲۵) جب کہ کافروں نے اپنے دل میں سخت جوش پیدا کیا تھا جہالت کا جوش تھا پھر الله نے بھی اپنی تسکین اپنے رسول اور ایمان والوں پر نازل کر دی اور ان کو پرہیزگاری کی بات پر قائم رکھا اور وہ اسی کے لائق اور قابل بھی تھے اور الله ہر چیز کو جانتا ہے (۲۶) بے شک الله نے اپنے رسول کا خواب سچا کر دکھایا کہ اگر الله نے چاہا تو تم امن کے ساتھ مسجد حرام میں ضرور داخل ہو گے اپنے سر منڈاتے ہوئے اور بال کتراتے ہوئے بے خوف و خطر ہوں گے پس جس بات کو تم نہ جانتے تھے اس نے اسے جان لیا تھا پھر اس نے اس سے پہلےہی ایک فتح بہت جلدی کر دی (۲۷) وہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اسے ہر ایک دین پر غالب کرے اور الله کی شہادت کافی ہے (۲۸) محمد الله کے رسول ہیں اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہیں کفار پر سخت ہیں آپس میں رحم دل ہیں تو انہیں دیکھے گا کہ رکوع و سجود کر رہے ہیں الله کا فضل اوراس کی خوشنودی تلاش کرتے ہیں ان کی شناخت ان کے چہرو ں میں سجدہ کا نشان ہے یہی وصف ان کا تو رات میں ہے اور انجیل میں ان کا وصف ہے مثل اس کھیتی کے جس نے اپنی سوئی نکالی پھر اسے قوی کر دیا پھر موٹی ہوگئی پھر اپنے تنہ پر کھڑی ہوگئی کسانوں کو خوش کرنے لگی تاکہ الله ان کی وجہ سے کفار کو غصہ دلائے الله ان میں سے ایمان داروں اورنیک کام کرنے والوں کے لیے بخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے (۲۹)۔