Jump to content

صفحہ 2 - پینو

From Wikisource

” میں پینو کو اس گفتگو میں شامل کرتی ہوں“۔ سکینہ نے کہا۔

” پینو کون ہے؟“ میں نے پوچھا۔

” پینو اورگل ایک خاندان میں دو سال ساتھ رہیں“۔

” پینو اب سولہ سال کی ہے“۔

” ٹھیک ہے؟“

” سلام“۔ پینو کہا۔

پینو۔ تم گل کو جانتی ہو؟“

” جی، ہاں“۔

” کیسے“۔

” گل اور میں ، آنٹی کی حویلی میں ساتھ رہتے تھے“۔

” کیا تم کو پتہ ہے کہ میں تم سےگل کے بارے میں کیوں پوچھ رہا ہوں؟“

” آپ گل کی سچی کہا نی کو لکھیں گے“۔

” گل کی کہانی کیوں لکھی جاۓ“۔

” سکینہ بی بی کہتی ہیں کہ گل کی کہانی ہم پختون کی بیٹیوں کی کہانی ہے۔اس کوضرور لکھا جاۓ یہ ہماری تاریخ پر ایک برائ کا خونی داغ ہے۔ ہمیں اس داغ کو بھولنا نہیں ہے۔ مستقبل میں جب پختون کی بیٹی ظلموں سے آزاد ہوگی تو یہ”کہانی“ آنے والی بیٹیوں کو بتاۓ گی۔ کہ اُن کی ماؤں نے کیسے ظلم اٹھاۓ ہیں اور کیا قربانیاں دی ہیں“ ۔ ” تم گل کے ساتھ ضلع کوہاٹ کے پہاڑوں میں ایک گاؤں میں تھی؟“

” ہاں“۔

” گاؤں کا کیا نام تھا اور کس خاندان میں تم پلی؟“