صوت بلبل دل نالاں نے سنائی مج کو
Appearance
صوت بلبل دل نالاں نے سنائی مج کو
سیر گل دیدۂ گریاں نے دکھائی مج کو
لاؤں خاطر میں نہ میں سلطنت ہفت اقلیم
اس گلی کی جو میسر ہو گدائی مج کو
وصل میں جس کی نہیں چین یہ اندیشہ ہے
آہ دکھلائے گی کیا اس کی لڑائی مج کو
وصل میں جس کے نہ تھا چین سو جرأتؔ افسوس
وہ گیا پاس سے اور موت نہ آئی مج کو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |