Jump to content

عاشق جو ہوا ہے تو کسی پر ناگاہ

From Wikisource
عاشق جو ہوا ہے تو کسی پر ناگاہ
by سید یوسف علی خاں ناظم
301923عاشق جو ہوا ہے تو کسی پر ناگاہسید یوسف علی خاں ناظم

عاشق جو ہوا ہے تو کسے پر ناگاہ
ہے میری طرح سے حال تیرا بھی تباہ
کیا حسن ہے لاغری میں اللہ اللہ
جس پر قربان ہو مہ آخر ماہ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.