Jump to content

غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں

From Wikisource
غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں
by تاجور نجیب آبادی
318308غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میںتاجور نجیب آبادی

غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں
فضا بہاریں ہے جس کے جلووں سے وہ حریف بہار ہوں میں

کھٹک رہا ہوں ہر اک کی نظروں میں بچ کے چلتی ہے مجھ سے دنیا
زہے گراں باریٔ محبت کہ دوش ہستی پہ بار ہوں میں

کہاں ہے تو وعدۂ وفا کر کے او مرے بھول جانے والے
مجھے بچا لے کہ پائمال قیامت انتظار ہوں میں

تری محبت میں میرے چہرے سے ہے نمایاں جلال تیرا
ہوں تیرے جلووں میں محو ایسا کہ تیرا آئینہ دار ہوں میں

وہ حسن بے التفات اے تاجورؔ ہوا التفات فرما
تو زندگی اب سنا رہی ہے کہ عمر بے اعتبار ہوں میں


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.