Jump to content

قاصد نئی ادا سے ادائے پیام ہو

From Wikisource
قاصد نئی ادا سے ادائے پیام ہو
by احسن مارہروی
318085قاصد نئی ادا سے ادائے پیام ہواحسن مارہروی

قاصد نئی ادا سے ادائے پیام ہو
مطلب یہ ہے کہ بات نہ ہو اور کلام ہو

باقی ہے شوق راہ میں کیوں کر قیام ہو
ہاتھ آئیں ان کے پاؤں تو منزل تمام ہو

کیا خوش ہو دل کہ ہے وہ جفا جو زمیں سے دور
تم کیسے آسمان کے قائم مقام ہو

فرماں روائے حسن کو ہوتا نہیں فروغ
جب تک نہ عشق اس کا مدار المہام ہو

احسنؔ وہ سن کے شکوۂ تشہیر کہہ گئے
ہم جانتے ہیں تم کو بڑے نیک نام ہو


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.