Jump to content

لیے آدم نے اپنے بیٹے پانچ

From Wikisource
لیے آدم نے اپنے بیٹے پانچ
by غلام علی ہمدانی مصحفی
316347لیے آدم نے اپنے بیٹے پانچغلام علی ہمدانی مصحفی

لیے آدم نے اپنے بیٹے پانچ
جدی ہوتی ہے ہولے ہولے آنچ

قید مذہب سے مجھ کو کیا مطلب
میں نہیں جانتا ہوں تین اور پانچ

کس دہن نے یہ اس کو تنگ کیا
طفل غنچہ کی جو نکل گئی کانچ

آدمی ہے وہی جو دنیا میں
جھوٹ کو جھوٹ جانے سانچ کو سانچ

استخواں بندیٔ تن مجنوں
اپنی نظروں میں ہے پتنگ کا ڈھانچ

رام مجنوں نہیں ہوئی لیلیٰ
مثل آہو برہ بھرے ہے کلانچ

گو پڑھیں تو نے سو کتاب تو کیا
مصحفیؔ اک خط جبیں کو تو بانچ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.