مجھے پہلے تم اک نظر دیکھ لینا
Appearance
مجھے پہلے تم اک نظر دیکھ لینا
جدھر چاہے جی پھر ادھر دیکھ لینا
مرے جذب دل کا اثر دیکھ لینا
وہ خود آئیں گے میرے گھر دیکھ لینا
شب وصل تم چھوڑ کر مجھ کو جاؤ
مزا اس کا وقت سحر دیکھ لینا
کسی روز یہ تیر مژگاں تمہارا
کرے گا مرے دل میں گھر دیکھ لینا
تمہیں فتنۂ حشر کہتی ہے دنیا
کوئی تم سے اٹھے گا شر دیکھ لینا
مجھے روز در پر جو دیکھا تو بولے
غضب ہے تمہارا ابھی گھر دیکھ لینا
تمہیں قدر محمودؔ کی کچھ نہ آئی
ملے گا نہ ایسا بشر دیکھ لینا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |