Jump to content

مجھ کو تو شراب سے مستی ہے اور

From Wikisource
مجھ کو تو شراب سے مستی ہے اور
by قاسم علی خان آفریدی
332058مجھ کو تو شراب سے مستی ہے اورقاسم علی خان آفریدی

مجھ کو تو شراب سے مستی ہے اور
تن قید کے چھوٹنے سے ہستی ہے اور
قاسم علی دیر اور حرم کے اندر
حق اور ہے شوق بت پرستی ہے اور


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.