Jump to content

محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں

From Wikisource
محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں
by اختر شیرانی
299328محبت کی دنیا میں مشہور کر دوںاختر شیرانی

محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں
مری سادہ دل تجھ کو مغرور کر دوں

ترے دل کو ملنے کی خود آرزو ہو
تجھے اس قدر غم سے رنجور کر دوں

مجھے زندگی دور رکھتی ہے تجھ سے
جو تو پاس ہو تو اسے دور کر دوں

محبت کے اقرار سے شرم کب تک
کبھی سامنا ہو تو مجبور کر دوں

مرے دل میں ہے شعلۂ حسن رقصاں
میں چاہوں تو ہر ذرے کو طور کر دوں

یہ بے رنگیاں کب تک اے حسن رنگیں
ادھر آ تجھے عشق میں چور کر دوں

تو گر سامنے ہو تو میں بے خودی میں
ستاروں کو سجدے پہ مجبور کر دوں

سیہ خانۂ غم ہے ساقی زمانہ
بس اک جام اور نور ہی نور کر دوں

نہیں زندگی کو وفا ورنہ اخترؔ
محبت سے دنیا کو معمور کر دوں


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.