Jump to content

مہ ہے اگر جوئے شیر تم بھی زری پوش ہو

From Wikisource
مہ ہے اگر جوئے شیر تم بھی زری پوش ہو
by نظیر اکبر آبادی
315962مہ ہے اگر جوئے شیر تم بھی زری پوش ہونظیر اکبر آبادی

مہ ہے اگر جوئے شیر تم بھی زری پوش ہو
دودھ چھٹی کا اسے یاد دلانے چلو

آئینۂ ماہ کو لعل لب اپنے دکھا
چشمۂ کافور میں آگ لگانے چلو

تم ہو مہ چار دہ چار قدم رکھ کے آج
بدر فلک قدر کی قدر گھٹانے چلو


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.