Jump to content

میں ذات کا اس کی آشنا ہوں

From Wikisource
میں ذات کا اس کی آشنا ہوں
by شیخ ظہور الدین حاتم
299218میں ذات کا اس کی آشنا ہوںشیخ ظہور الدین حاتم

میں ذات کا اس کی آشنا ہوں
اور اس کی صفات پر فدا ہوں

افسوس کہ آپ کو میں اب تک
معلوم نہیں کیا کہ کیا ہوں

ہے عین زوال میں ترقی
مجھ کو کہ گل دوپہریا ہوں

حیرت ہے مجھے یہی کہ اس بن
کس طرح سے اب تلک جیا ہوں

کرتا نہیں میں خوشامد خلق
حاتمؔ ہوں ازل سے بے ریا ہوں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.