Jump to content

نالے مجبوروں کے خالی نہیں جانے والے

From Wikisource
نالے مجبوروں کے خالی نہیں جانے والے
by آرزو لکھنوی
318248نالے مجبوروں کے خالی نہیں جانے والےآرزو لکھنوی

نالے مجبوروں کے خالی نہیں جانے والے
ہیں یہ سوتا ہوا انصاف جگانے والے

حد سے ٹکراتی ہے جو شے وہ پلٹتی ہے ضرور
خود بھی روئیں گے غریبوں کو رلانے والے

چپ ہے پروانہ تو کیا شمع کو خود ہے اقرار
آپ ہی جلتے ہیں اوروں کو جلانے والے

آرزوؔ ذکر زبانوں پہ ہے عبرت کے لئے
مٹنے والے ہیں نہ باقی ہیں مٹانے والے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.