نزع میں گر مری بالیں پہ تو آیا ہوتا
Appearance
نزع میں گر مری بالیں پہ تو آیا ہوتا
اس طرح اشک میں آنکھوں میں نہ لایا ہوتا
میرے خورشید نہ ہوتا یہ مرا روز سیاہ
تو نے گر زلف میں مکھڑا نہ چھپایا ہوتا
باغ جنت میں بھی کیا خوب گزرتی میری
واں بھی سر پر جو تری زلف کا سایا ہوتا
ناصحا چاک گریباں کے سلانے سے حصول
چاک آنکھوں کا مری تو نے سلایا ہوتا
پھول پڑتا نہ خلیقؔ آتش گل سے اس پر
آشیاں ہم نے ٹک اونچا جو بنایا ہوتا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |