Jump to content

پرخوں ہے جگر لالۂ سیراب کی سوگند

From Wikisource
پرخوں ہے جگر لالۂ سیراب کی سوگند
by سراج اورنگ آبادی
294440پرخوں ہے جگر لالۂ سیراب کی سوگندسراج اورنگ آبادی

پرخوں ہے جگر لالۂ سیراب کی سوگند
رنگینیٔ داغ دل بیتاب کی سوگند

تصویر ہے تجھ یاد سیں آئینۂ دل آج
حیرت وشئ دیدۂ بے خواب کی سوگند

ہے کعبۂ مقصود مجھے وو خم ابرو
اے شوخ مجھے مسجد و محراب کی سوگند

سر سبز ہے آنسو سیں مرا گلشن امید
ہے مجھ کوں مرے دیدۂ پر آب کی سوگند

احوال سراجؔ آ کہ برہ آگ میں توں دیکھ
بے طاقت و بے تاب ہے سیماب کی سوگند


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.