Jump to content

پروا نہیں اس کو اور موئے ہم

From Wikisource
پروا نہیں اس کو اور موئے ہم
by شیخ قلندر بخش جرات
296702پروا نہیں اس کو اور موئے ہمشیخ قلندر بخش جرات

پروا نہیں اس کو اور موئے ہم
کیوں ایسے پہ مبتلا ہوئے ہم

گو پیسے ہی ڈالے جوں حنا وہ
پر چھوڑیں نہ پاؤں بن چھوئے ہم

مژگان دراز اس کی کر یاد
سینے پہ گڑوتے ہیں سوئے ہم

رونے سے مکان خانہ بولے
بس لاکھ جگہ سے اب چوئے ہم

اک بازیٔ عشق سے ہیں عاری
کھیلے ہیں وگرنہ سب جوئے ہم

خوباں کو بن اس کے دیکھیں کیا خاک
ماٹی کے سمجھتے ہیں تھوئے ہم

دم آنکھوں میں آ رہا ہے، لو جان
جلد آؤ وگرنہ اب موئے ہم

اٹھ جانے سے اس کے جرأتؔ اے واے
معلوم نہیں کہ کیا ہوئے ہم


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.