Jump to content

پھر عشق میں میرؔ پاؤں دھرتا ہے گا

From Wikisource
پھر عشق میں میرؔ پاؤں دھرتا ہے گا
by میر تقی میر
315096پھر عشق میں میرؔ پاؤں دھرتا ہے گامیر تقی میر

پھر عشق میں میرؔ پاؤں دھرتا ہے گا
جی اور منغض اپنا کرتا ہے گا
سب مل کے چلو بارے اسے سمجھاویں
افسوس کہ وہ جوان مرتا ہے گا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.