پہلو میں بیٹھ کر وہ پاتے کیا
Appearance
پہلو میں بیٹھ کر وہ پاتے کیا
دل تو تھا ہی نہیں چراتے کیا
ہجر میں غم بھی ایک نعمت ہے
یہ نہ ہوتا تو آج کھاتے کیا
مرغ دل ہی کا کچھ رہا مذکورہ
اور بے پر کی واں اڑاتے کیا
راہ کی چھیڑ چھاڑ خوب نہیں
وہ بگڑتا تو ہم بناتے کیا
صدمہ حاصل ہوا الم لائے
اور کوچہ سے اس کے لاتے کیا
شیخ جی کہتے ہیں غنا کو حرام
ان سے پوچھو تو ہیں یہ گاتے کیا
لاغر ہی سے کفن میں تھا بھی میں
میری میت کو وہ اٹھاتے کیا
خاک اس کوچہ کی نہ لا رکھتے
تو سخیؔ قبر میں بچھاتے کیا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |