Jump to content

پیا تج عشق کوں دیتی ہوں سد بد ہور جیو دل میں

From Wikisource
پیا تج عشق کوں دیتی ہوں سد بد ہور جیو دل میں
by محمد قلی قطب شاہ
304347پیا تج عشق کوں دیتی ہوں سد بد ہور جیو دل میںمحمد قلی قطب شاہ

پیا تج عشق کوں دیتی ہوں سد بد ہور جیو دل میں
ہنوز یک ہوک نئیں ملتا کسے بولوں تو مشکل میں

خوشی کے انجھواں سیتی بھرائی سمدراں سا تو
کہ شہ کے وصل کی دولت گری درگنج حاصل میں

بھنور کالا کیا ہے بھیس تیرے مکھ کمل کے تئیں
ولے اس بھونرے تھے تیرے پیرت میں ہوئیں کامل میں

ازل تھے سائیں کا دل ہور میرا دل کے ہیں ایک
بچھڑ کر کیوں رہوں ایسے جیون پیارے تھے یک تل میں

نبی صدقے رین ساری دو تن جوں شمع جلتی تھی
جو تارے کے نمن رھی تھی قطبؔ شہ چاند سوں مل میں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.