Jump to content

چھیڑنے ہم کو یار آج آیا

From Wikisource
چھیڑنے ہم کو یار آج آیا
by شیخ قلندر بخش جرات
296744چھیڑنے ہم کو یار آج آیاشیخ قلندر بخش جرات

چھیڑنے ہم کو یار آج آیا
بارے کچھ چہل پر مزاج آیا

تخت شاہی کا کس کو بھاتا ہے
خوش ہمیں فقر ہی کا تاج آیا

کشت دل فوج غم نے کی تاراج
تس پہ تو مانگنے خراج آیا

تو نے کیا کیا اسے بتنگ کیا
لے کے تجھ تک جو احتیاج آیا

کی دوا درد دل کی بہتیری
راس کوئی نہ پر علاج آیا

مر گیا کل ہی جرأتؔ بیمار
تو عیادت کو اس کی آج آیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.